السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
وتر کے بارے میں کیا حکم ہے، کیا یہ نماز رمضان المبارک کے ساتھ خاص ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
وتر رمضان وغیررمضان دونوں میں سنت مؤکدہ ہے حتیٰ کہ امام احمد رحمہ اللہ اور کئی دیگر ائمہ نے فرمایا ہے کہ جو وتر ترک کر دے وہ برا آدمی ہے، اس کی شہادت قبول نہیں کرنی چاہیے۔ وتر سنت مؤکدہ ہے، مسلمان کو چاہیے کہ وہ اسے رمضان وغیر رمضان میں سے کسی وقت میں بھی ترک نہ کرے۔ وتر کا مفہوم یہ ہے کہ رات کی نماز کو ایک رکعت پڑھ کر ختم کر دیا جائے، وتر سے مراد قنوت نہیں ہے جیسا کہ بعض عوام سمجھتے ہیں کیونکہ قنوت ایک الگ چیز ہے اور وتر الگ چیز۔ وتر یہ ہے کہ رات کی نماز کو ایک رکعت کی صورت میں ادا کر کے ختم کیا جائے یا تین رکعات اکٹھی پڑھ لی جائیں۔ بہرحال وتر رمضان وغیر رمضان میں سے ہر ایک میں سنت مؤکدہ ہے، مسلمان کو بحیثیت مسلمان بہر کیف اسے چھوڑنا نہیں چاہیے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب