السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک شخص رات کو نماز ادا کر رہا تھا اور رات کی نماز دو دو رکعت ہواکرتی ہے لیکن وہ بھول کر تیسری رکعت کے لیے کھڑا ہوجائے تو اس صورت میں وہ کیا کرے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جب اسے یاد آئے تو وہ پیچھے لوٹ آئے اور اگر نہیں لوٹے گا تو اس کی نماز باطل ہو جائے گی کیونکہ اس نے جان بوجھ کر ایک رکعت کا اضافہ کیا ہے۔ امام احمد رحمہ اللہ سے نصا یہ صراحت موجود ہے کہ جو شخص رات کی نماز میں تیسری رکعت کے لیے کھڑا ہو جائے تو اس کی مثال اس طرح ہے جیسے کوئی نماز فجر میں تیسری رکعت کے لیے کھڑا ہو جائے، یعنی اگر وہ نہ لوٹے تو اس کی نماز باطل ہو جائے گی، البتہ نماز وتر اس سے مستثنیٰ ہے کیونکہ نماز وتر کی دو رکعتوں میں اضافہ کرنا بھی جائز ہے، یعنی اگر کوئی انسان نماز وتر اس نیت سے شروع کرے کہ وہ دو رکعتیں پڑھ کر سلام پھیر دے گا اور پھر تیسری رکعت الگ سے پڑھے گا لیکن وہ بھول جانے کی وجہ سے سلام پھیرے بغیر تیسری رکعت کے لیے کھڑا ہوگیا تو ہم اسے کہیں گے کہ تیسری رکعت پوری کر لو کیونکہ نماز وتر کی دو رکعتوں میں اضافہ کرنا جائز ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب