سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(289) نیک لوگوں کی صحبت ترک کرنے کے بارے میں والدین کی۔۔۔۔۔۔

  • 10646
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1316

سوال

(289) نیک لوگوں کی صحبت ترک کرنے کے بارے میں والدین کی۔۔۔۔۔۔

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر میرے والدین مجھے یہ حکم دے کہ میں اپنے اچھے دوستوں اور نیک ساتھیوں کو چھوڑدوں اور عمرہ ادا کرنے کے  لیے ان کے ساتھ سفر نہ کروں'حالانکہ  مجھے یہ علم  ہے کہ میں شرعی  احکام کی پابندی کے راستہ پر چل رہا ہوں تو کیا اس حالت میں والدین کی اطاعت مجھ پر واجب ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اللہ تعالیٰ کی نافرمانی  کے کاموں  میں جن میں اپ کا نقصان  ہوتا ہو والدین کی اطاعت واجب نہیں ہے  'کیونکہ نبی  ﷺ نے فرمایا ہے:

((انام الطاعة في المعروف )) (صحيح البخاري ‘اخبار  الاحاد‘باب ماجاء في اجازة خبر الواحد ۔۔۔۔الخ ‘ ح: وصحيح مسلم ‘الامارة‘ باب وجوب  طاعة الامراء في  غير معصية۔۔۔۔الخ‘ ح :١٨٤-)

’’اطاعت صرف نیکی کے کام میں ہے۔‘‘

نیز  آپ ﷺ کا فرمان ہے:

((لاطاعة لمخلوق في المعصية الخالق )) (شرح السنة للبغوي :١-/٤٤‘ ح: ٢٤٥٥ والمعجم الكبير للطبراني  :١٨/١٧-‘ ح :٣٨١)

’’خالق کی نافرمانی میں مخؒوق کی اطاعت (جائز ہی) نہیں ہے۔‘‘                                                                                                  

جو آپ کو نیک لوگوں کی صحبت اختیار  کرنے سے منع  کرے اس کی اطاعت  نہ کرو خواہ وہ والدین ہوں یا کوئی اور۔۔۔اسی طرح برے لوگوں کی صحبت  اختیار کرنے کے بارے میں نھی کسی کی اطاعت نہ کرو۔البتہ اپنے والدین  سے بہت شائستگی  اور احسن انداز میں بات کریں مثلاً آاس طرح کہیں کہ اباجان!بات اس طرح ہے کہ۔امی جان! یہ لوگ بہت اچھے ہیں میں ان سے استفادہ کرتا ہوں۔ یعنی  آپ ان سے شائستگی  اور احسن انداز  میں گفتگو کریں 'درشتی اور سختی سے بات نہ کریں اور اگر وہ آپ کو منع کریں تو آپ انہیں یہ نہ بتائیں کہ آپ  نیک لوگوں  کی پیروی  کرتے ہیں اور ان سے  تعلق  رکھتے ہیں اور اگر ماں باپ  ناپسند  کرتے ہوں  توآپ  انہیں یہ بھی  نہ بتائیں کہ آپ ان کے ساتھ  سفر  پر جارہے ہیں۔آپ ان کی اطاعت  صرف  نیک کاموں میں کریں ۔اگر  ماں باپ  آپ کو برے  لوگوں کی صحبت  اختیار  کرنے  کا  حکم  دیں یاشراب  نوشی  یا سگریٹ نوشی  یا زنا یا اس طرح کے  دیگر گناہ  کے کاموں  کا حکم دیں تو  نہ ان کی  اور نہ کسی اور  کی بات  مانیں ؛جیسا کہ مذکورہ  بالا دونوں حدیثوں سے ثابت ہے ۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص227

محدث فتویٰ

تبصرے