سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

وہ مسافت جس میں نماز قصرکی جا سکتی ہے !

  • 10555
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1060

سوال

وہ مسافت جس میں نماز قصرکی جا سکتی ہے !
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کتنی مسا فت ہو تو مسا فر کے لئے فرض نماز قصر کر نا جا ئز ہے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

وہ مسا فت جس میں نماز قصر کر نا جا ئز ہے حسب ذیل ارشاد باری تعالی:

﴿ فَلَيسَ عَلَيكُم جُناحٌ أَن تَقصُر‌وا مِنَ الصَّلو‌ٰةِ إِن خِفتُم أَن يَفتِنَكُمُ الَّذينَ كَفَر‌وا ۚ...﴿١٠١﴾... سورة النساء

"اور جب تم سفر کو جا ؤ تو تم کچھ گنا ہ نہیں کہ نما ز کو کم کرکے پڑ ھو بشرطیکہ تم کو خو ف ہو کہ کا فر لو گ تم کو ایذا ء دیں گے ۔ ''

مطلق ہے اور اس کی کو ئی تعین نہیں کی گئی ہے کہ یہ مسا فت طو یل ہو یا قصیر لہذا  بعض  اہل علم کا یہ قو ل ہےکہ ہر وہ مسا فت جسے عرف میں سفر کہا جا سکتا ہو اس میں نماز کی قصر کی جا سکتی ہے کیو نکہ کتا و سنت میں لفظ ضر ب (زمین میں سفر کر نا ) مطلقاً استعمال ہو ا ہے جب کہ اہل علم کی ایک جما عت نے اس کی اس طرح حد بندی بھی کی ہے کہ جب مسافت درمیا نے درجہ کے دو دن کی ہو یعنی قر یباً اسی (80 کلو میٹر ہو تو پھر قصر کر نی چا ہئے لیکن زیا دہ صحیح پہلا قو ل ہے کہ معین مسا فت کی حد بندی نہیں بلکہ جسے عرفاً سفر کہا جا ئے اس میں نماز قصر کر نا جا ئز ہے ۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج1ص523

محدث فتویٰ

تبصرے