سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

دوسرے ملکوں میں مقیم فوجیوں کے لئے قصرو جمع کا حکم

  • 10540
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 926

سوال

دوسرے ملکوں میں مقیم فوجیوں کے لئے قصرو جمع کا حکم
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مسلح افو اج کے وہ سپا ہی جو اپنے وطن کے علاوہ کسی دوسرے ملک میں مقیم ہو ں کیا ان کے لئے بھی قصرو جمع جا ئز ہے ؟ جو شخص کسی ملک کے دار الحکو مت سے اپنے کا م کی جگہ پر جا نے کے لئے روزا نہ ایک سو تیس کلو میٹر سفر کر تا ہو تو کیا وہ روزا نہ اس سفر پر آتے جا تے جمع و قصر  کر سکتا ہے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر ان کی اقا مت کی نیت چا ر دنو ں سے زیا دہ کی ہو تو پھر انہیں نما ز پو ر ی پڑھنی ہو گی اور جمع بھی نہیں کر سکتے  کیو نکہ سفر کی رخصتیں اس شرط کے سا تھ مشرو ط ہیں  کہ مد ت اقا مت چا ر دن سے زیا دہ نہ ہو اور اگر وہا ں اقا مت نہ ہو یا اقامت تو ہو لیکن وہ چا ر دن یا اس سے کم مد ت کے لئے ہو تو پھر مشہو ر مذہب کے مطا بق وہ قصراور جمع کر سکتے ہیں اس سوال کی دوسر ی شق کا جو ا ب یہ ہے کہ جب تک  اس کی رہا ئش گا ہ اس ملک کے دا ر الحکو مت  میں سے ہے تو ان کے لئے دارالحکو مت مین قصر اور جمع کر نا جا ئز نہیں اور جب وہ دارالحکو مت کو چھو ڑ کر اپنے کا م کی جگہ یا کسی اور ایسی جگہ جا ئیں کہ مسا فت اسی کلو میٹر سے زیا دہ ہو تو وہ سفر کی رخصتو ں کو اختیا ر کر سکتے ہین حتی کہ اپنی رہائش گا ہ پر وا پس آجا ئیں جمع و قصر کا تعلق بھی سفر کی رخصتو ں میں سے ہے ہاں یہ اس صورت میں ہے جب وہا ں چا ر دن سے زیا دہ اقامت کی نیت نہ ہو اور اگر ایسی نیت ہو تو پھر جمع وقصر جا ئز نہیں ۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج1ص516

محدث فتویٰ

تبصرے