جب امام سو ر ۃ فا تحہ پڑ ھنے میں غلطی کر تا ہو تو کیا اس کے پیچھے نماز پڑ ھنے وا لے مقتدیوں کی نماز با طل ہو جا ئے گی ؟
جب امام فا تحہ کی قرات میں کو ئی غلطی کر ے جس سے معنی بدل جا تے ہو ں تو اسے متنبہ کر نا اور غلطی کی تصحیح کر نا ضروری ہے اگر وہ قرات کو صحیح کر لے تو الحمد و گر نہ اس کی اقتدا ء میں نماز جا ئز ہو گی اور انتظا میہ پر وا جب ہو گا کہ ایسے امام کو معزو ل کر دیا جا ئے وہ غلطی جس سے معنی میں تبدیلی آ جا تی ہو کی مثا ل یہ ہے کہ جیسے ۔
أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ میں تا پر کسرہ یا ضمہ پڑ ھ لیا جا ئے یا إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُمیں ک پر کسرہ پڑھ لیا جا ئے اور قر ا ت کی وہ غلطی جس سے معنی میں کوئی تبد یلی نہیں آتی اس کی مثا ل یہ ہے کہ جیسے " رَبِّ الْعَالَمِينَ " الرَّحْمَـٰنِ "کو فتحہ یا ضمہ کے سا تھ پڑھ لیا جا ئے تو اس سے نما ز میں کو ئی خلل نہیں پڑ تا ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب