میں نے ایک مسجد میں نما ز پڑ ھی میں جما عت میں شا مل نہ ہو سکا تھا لہذا میں نے دوسری جما عت کے سا تھ نماز پڑ ھی ہما ر ا امام غیر سعودی تھا نما ز کے بعد وہ کچھ دیر تک بیٹھا رہا اور اس نے مقتدیو ں کی طرف منہ نہ کیا بلکہ وہ اسلام کے بعد قبلہ رخ ہی بیٹھا رہا میں بھی جلدی میں تھا کہ امام کے ہما ر ی طرف منہ کر نے سے پہلے میں چلا جا تا یا ضروری تھا کہ میں انتظا ر کر تا ؟
امام کے لئے یہ لا ز م ہے کہ وہ سلا م پھیر نے کے بعد مقتد یو ں کی طرف منہ کر ے اور یہ جا ئز نہیں کہ سلام پھیر نے کے بعد مقتدیو ں کی طرف منہ کر نے سے پہلے زیا دہ دیر تک بیٹھا رہے مقتدیو ں کو بھی چاہئے کہ وہ انتظا ر کر یں اور جب تک امام ان کی طرف منہ نہ کر ے اپنی جگہ سے نہ ہٹیں اس امام نے غلطی کی ہے جو سلا م کے بعد زیا دہ دیر بیٹھا رہا ہے اور اس مقتدیو ں کی طرف منہ نہیں کیا لہذا جب مقتدی کے لئے زیا دہ انتظا ر کر نا گرا ں ہو تو وہ امام کے منہ پھیر نے سے پہلے اٹھا سکتا ہے ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب