ایسا امام جو قرات میں لحن کر تا ہے اور کبھی آیا ت قرآنیہ کے حر و ف میں کمی بیشی بھی کر دیتا ہے اس کے پیچھے نما ز کا کیا حکم ہے ؟
اگر لحن سے معنی میں تبدیلی نہ آئے تو اس کے پیچھے نما ز میں کوئی حرج نہیں مثلاً۔ الْحَمْدُ لِلَّـهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ میں رب کو منصوب یا مر فو ع پڑھ دینا یا بسم اللہ میں رحمن کو منصو ب یا مر فو ع پڑ ھ دینا وغیرہ(١) اور اگر لحن سے معنی میں تبدیلی پیدا ہو جا ئے تو پھر اس کے پیچھے نما ز جا ئز نہیں جب کہ تعلیم دینے اور لقمہ دینے سے بھی اسے کوئی فائدہ نہ پہنچتا ہو مثلاً إِيَّاكَ نَعْبُدُمیں وہ کا ف کو مکسو ر یا أَنْعَمْتَ میں تا کو مکسو ر یا مر فو ع پڑ ھ لے اگر وہ تعلیم کو قبول کر لے اور بتا دینے سے قرات کو صحیح کر لے تو اس کی نماز سے با ہر بھی اپنے بھا ئی کو سکھا تا رہے کیو نکہ مسلما ن مسلمان کا بھا ئی ہے جب وہ غلطی کر ے تو اس کی رہنما ئی کرے جا ہل ہو تو اسے سکھا ئے اور اگر قرآن مجید پڑھتے ہو ئے بھو ل جائے تو اس کی اصلا ح کر دے ۔
1."منسو ب " سے مرا د وہ حرف جس پر زبر ہو "مر فو ع " سے مرا د وہ حرف جس پر پیش ہو "مسکو " سے مرا د وہ حرف جس کے نیچے زیر ہو ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب