کیا یہ جا ئز ہے کہ امام ننگے سر نماز پڑ ھا ئے ؟
سر اور غیر نما ز میں مر دوں کے لئے خو اہ وہ با لغ ہو ں یا نا بالغ ستر نہیں ہے لہذا اسے نما ز اور غیر نما ز حا لت میں ڈھا نپنا وا جب نہیں ہے لیکن حسب عا دت منا سب لبا س کے سا تھ سر کو ڈ ھا نپنا جب کہ اس میں شریعت کی مخا لفت نہ ہو ز ینت کے قبیل میں سے ہے لہذا حسب ذیل ارشا د با ر ی تعا لیٰ کے مطا بق نماز میں سر کو ڈنپنا مستحسن ہو گا :
اے نبی آدم ! ہر نما ز کے وقت اپنے تئیں مز ین کیا کر و ۔" امام کو نسبتاً اس کا کچھ زیا دہ خیا ل رکھنا چا ہئے ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب