ارشاد باری تعالیٰ ہے:
" مو منو !جب تم نشہ کی حا لت میں ہو جب تک (ان الفا ظ کو ) جو منہ سے کہو سمجھنے (نہ) لگو نماز کے پا س نہ جا ؤ۔''
کیا اس آیت میں ہمارے وہ بھائی بھی داخل ہیں' جو نماز فجر کے لئے اس حال میں آتے ہیں۔کہ ان پرنیند کاغلبہ ہوتا ہے؟آپ اپنے ان بھایئوں کو کیا نصیحت کریں گے؟
میں اپنے ان بھایئوں کو جونماز فجر کے لئے نیند کے شدید غلبہ کی حالت میں آتے ہیں یہ نصیحت کروں گا کہ وہ رات کو جلد سوجایا کریں کیونکہ اگر وہ ر ات کو جلدی سوجایا کریں گے تو ان کی نیند پوری ہوجائے گی اور نیند کا یہ شدید غلبہ ختم ہوجائے گا جس کی وجہ سے انہیں یہ معلوم ہی نہیں ہوتا کہ وہ اپنی نماز میں کیا کہہ رہے ہیں۔اس مسئلہ کا بس یہی حل ہے کہ وہ رات کو جلد سوجایا کریں۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب