رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے کہ:
''جو شخص لہسن پیاز یا گندنا کھائے تو وہ تین دن تک ہماری مسجدوں میں نہ آئے کیونکہ فرشتے بھی اس چیز سے تکلیف محسوس کرتے ہیں۔جس سے انسان کو تکلیف محسوس ہوتی ہے۔''(او کمال قال علیہ افضل الصلوۃ والسلام
تو کیا اس حدیث کے معنی یہ ہیں کہ ان چیزوں میں سے کسی ایک کو کھانے کے بعد مسجد میں نماز جائز نہیں حتیٰ کہ یہ مذکورہ مدت گزر جائے یا س کے معنی یہ ہیں کہ جس کے لئے نماز باجماعت لازم ہو اس کے لئے ان چیزوں کا کھانا جائز نہیں ہے؟
اس حدیث اور اس کے ہم معنی دیگر صحیح احادیث سے یہ واضح ہوتا ہے کہ مسلمان کےلئے اس وقت تک نماز باجماعت کے لئے مسجد میں حاضری مکروہ ہے۔ جب تک اس سے ایسی بدبوآتی رہے جس سے اس کے گردوپیش کے نمازیوں کو تکلیف ہو خواہ یہ بو لہسن پیاز اور گندنا کھانے کی وجہ سے ہویا مکروہ بدبو والی دیگر اشیاء مثلا سگریٹ نوشی وغیرہ کی وجہ سے ہو حتیٰ کہ اس کی بو زائل ہوجائے اور جہاں تک تین دن کی حد بندی کا مسئلہ ہے تو مجھے اس کے بارے میں کوئی اصل معلوم نہیں۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب