سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

کیا چاند اور سورج کے گرہن کے بارے میں پہلے سے پیش گوئی کردینا اولی شرعیہ کے تصام تو نہیں ہے؟

  • 10429
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 847

سوال

کیا چاند اور سورج کے گرہن کے بارے میں پہلے سے پیش گوئی کردینا اولی شرعیہ کے تصام تو نہیں ہے؟
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا چاند اور سورج کے گرہن کے بارے میں پہلے سے پیش گوئی کردینا اولی شرعیہ کے تصام تو نہیں ہے؟ اللہ تعالیٰ آپ کی حفاظت ونگہداشت فرمائے!


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نہیں!اس میں کوئی تعارض نہیں ہے کیونکہ اہل علم فرماتے ہیں کہ ان باتوں کا تعلق غیبی امور سے نہیں ہے بلکہ انہیں حساب سے معلوم کیاجاسکتا ہے جس طرح پہلے لوگوں میں سے شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ اور ابن قیم رحمۃ اللہ علیہ نے لکھا ہے ماہرین فلکیات وحساب چاند اور سورج کی منزلوں سے اس کا حساب لگالیتے ہیں اور ان طریقوں سے اسے معلوم کر لیتے ہیں۔جنھیں انہوں نے علم فلکیات میں پڑھا اور معلوم کیاہوتا ہے علم غیب سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج1ص446

محدث فتویٰ

تبصرے