سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

سنن رواتب کا حکم

  • 10415
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 1230

سوال

سنن رواتب کا حکم
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نماز کے بعد ادا کی جانے ولی دو سنتوں کے بارے میں کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اللہ تعالیٰ نے ہر مسلمان پر دن رات میں پانچ نمازیں فرض کی ہیں۔اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے امت کو حکم دیا ہے کہ وہ فرضوں سے پہلے اور بعد اور اوقات ممنوعہ کے سوا دیگر تمام اوقات میں نماز ادا کرے۔اسی نفل نماز میں سے سنن رواتب بھی ہیں۔یعنی ظہر سے پہلے دو رکعات اور ظہر کے بعد دو رکعات فجر سے پہلے دو رکعات مغرب کے بعد دو رکعات اور عشاء کے بعد دو رکعات یہ تمام رکعات واجب نہیں بلکہ سنت ہیں ۔انہیں ادا کرنے والے کو ثواب اور نہ اد ا کرنے والے کوگناہ نہ ہوگا۔ان کا فائدہ یہ ہے کہ اس سے نفس عبادت کا عادی بنتا اور نماز کی محبت پیدا ہوتی ہے ان سے فرائض میں رہ جانے والی کمی کی بھی تلافی ہوگی لہذا جو شخص کبھی کبھی انہیں چھوڑ دیتا ہے اس گناہ نہیں ہوتا لیکن ہمیشہ چھوڑ دینا عبادت کے عدم اہتمام کی دلیل ہے اور اس سے اس شخص کی عدالت بھی مجروح ہوتی ہے کہ وہ ترک سنن اور فعل خیر کے استخفاف میں رغبت رکھتا ہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج1ص437

محدث فتویٰ

تبصرے