میں ہمیشہ نماز فجر مسجد میں ادا کرتا ہوں اگر میں یہ دیکھوں کہ جماعت کھڑی ہوگئی ہے اور میں نے فجر کی سنتیں نہیں ۔پڑھیں تو کیا اس بات کی اجازت ہے کہ میں انہیں سلام پھیرنے کے بعد ادا کرلوں؟ اگر میں طلوع آفتاب تک انتظار کروں تو کیا اس سے اجروثواب میں کمی ہوگی؟ میں جانتا ہوں کہ صبح کی سنتیں دنیا ومافیھا سے بہتر ہیں جیسا کہ حدیث میں آیا ہے؟
ہر مسلمان آدمی نماز سے پہلےفجر کی سنتوں کو ادا نہ کرسکے تو اسے اختیار ہے کہ اگر چاہے تو نماز کے فورا ً بعد ادا کرلے یاسورج نکلنے کے بعد ادا کرلے کیونکہ سنت سے دونوں طرح ثابت ہے نماز کے فورا ً بعد ادا کرنا سنت تقریری سے ثابت ہے۔یعنی ایک شخص نے نماز کے فوراً بعد ان سنتوں کو ادا کیا۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے دیکھا تو اس پر سکوت فرمایا اور اسے کچھ نہیں کہا۔1
1.دار قطنی 383/1 '384 ۔بیہقی 283/2 ۔ابن خزیمہ 1116 ۔اسے ابن حبان اور ذہبی نےصحیح کہا ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب