سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(244) نمازِ فجر کی اگر ایک رکعت رہ جائے تو اسے جہراً مکمل کرنا چاہیے یا سراً؟

  • 1040
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 983

سوال

(244) نمازِ فجر کی اگر ایک رکعت رہ جائے تو اسے جہراً مکمل کرنا چاہیے یا سراً؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص سے نماز فجر کی ایک رکعت فوت ہوگئی، کیا وہ اسے جہراً مکمل کرے یا سراً؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

اسے اختیار ہے لیکن افضل یہ ہے کہ وہ اسے سراً مکمل کرے کیونکہ ہو سکتا ہے کہ وہاں کوئی دوسرا شخص بھی نماز پڑھ رہا ہو جو اس کے جہراً پڑھنے سے تشویش محسوس کرے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ278

محدث فتویٰ

تبصرے