سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

فرض نمازوں کے بعد سلام ومصافحہ

  • 10383
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 813

سوال

فرض نمازوں کے بعد سلام ومصافحہ
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہر فرض نماز کے بعد ہمیشہ امام اور دایئں بایئں بیٹھے ہوئے لوگوں سے سلام اور مصافحہ کرنے کے بارے میں  کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نماز پنج گانہ کے بعد ہمیشہ امام سے اور دایئں بایئں بیٹھے ہوئے لوگوں سے سلام اورمصافحہ کرنا بدعت ہے کیونکہ یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم خلفاء راشدین رضوان اللہ عنہم اجمعین اور دیگر صحابہ کرامرضوان اللہ عنہم اجمعین سےثابت نہیں ہے۔اگر ثابت ہوتا تو یہ منقول ہو کرہم تک ضرور پہنچتا کیونکہ نماز تو روزانہ پانچ وقت ادا کی ہوتی ہے۔اور اس طرح نماز پنجگانہ کے بعد ہونے والا یہ عمل مسلمانوں سے مخفی نہ رہ سکتا تھا۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے کہ:

من احدث في امرنا هذا ما ليس منه فهو رد

(صحيح بخاری کتاب الصلح باب اذا اصطلحوا علی صلح جور فالصلح مردود :2697) صحیح مسلم کتاب الاقضیہ باب نقض الاحکام الباطلۃ۔۔۔ح:1718)

‘‘جس نے ہمارے اس امر(دین)میں کوئی ایسی نئی بات پیدا کی جو اس میں نہ ہو تو وہ مردود ہے’’

من عمل عملا ليس عليه امرنا فهو ر د

(صحیح مسلم کتاب الاقضیۃ باب نقض الاحکام الباطلۃ ۔۔۔ح :1718۔وصحیح بخاری کتاب الاعتصام بالکتاب والسنۃ باب رقم :20)

‘‘جس نے کوئی ایسا عمل کیا جس پر ہماراامر نہیں ہے تو وہ مردود ہے’’

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج1ص420

محدث فتویٰ

تبصرے