نماز کے بعد بلند آواز سے استغفار اور زکر کرنے کے بارے میں کیا حکم ہے۔ اور یہ معلوم ہے کہ بلند آواز سے زکر کرنے میں دوسروں کےلئے دشواری ہے۔اور ان کے لئے خشوع کے ساتھ تسبیح وزکرکرنا مشکل ہوجاتا ہے نیز جو شخص نماز پڑھ رہ ہو تو اس کے لئے خشوع اور خضوع کے ساتھ نماز پڑھنا بھی مشکل ہوجاتا ہے۔؟
سنت یہ ہے کہ فرض نمازوں کے بعد زکر کو اس طرح بلند آواز سے کیا جائے جس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس موقعہ پر زکر بلند آواز سے فرمایا کرتے تھے۔ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ:
''نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں یہ معمول تھا کہ فرض نماز سے سلام پھیرنے کے بعد لوگ بلند آواز سے زکر کرتے تھے۔''
اگر سب لوگ اس موقع پر بلند آواز سے زکر کریں تو اس سے کچھ لوگوں کے زکر میں خلل نہیں آئے گا بلکہ خلل اس وقت آئے گا۔ جب کچھ لوگ بلند آواز سے زکر کریں۔اور کچھ آہستہ آواز سے کیونکہ اس موقعہ پر آہستہ زکر کرنے والے کو تشویش ہوگی اوراگر وہ بھی دوسروں کی طرح بلند آواز سے زکر کرے تو اسے بھی کوئی تشویش نہ ہوگی۔جولوگ اپنی باقی نماز کے ادا کرنے میں مصروف ہیں۔تو ان کے لئے یہ تشویش خود ا ن کی اپنی وجہ سے ہے اگر وہ بھی نماز کے لئے پہلے آتے ساری نماز باجماعت ادا کرتے تو انہیں بھی کوئی تشویش میں مبتلا نہ کرتا۔اور جیسا کہ میں نے کہا اگر تمام آوازیں مختلط ہوں تو اس سے تشویش نہ ہوگی حتیٰ کہ ان لوگوں کو بھی نہ ہوگی۔ جو اپنی نماز پوری کررہے ہوں۔جیسا کہ جمعہ کے روز سب لوگ مسجد میں بلند آواز سے قرآن مجید پڑھ رہے ہوتے ہیں۔اور نمازی آتے ہیں تو وہ اپنی نماز شروع کردیتے ہیں۔اوراس طرح انہیں کوئی تشویش نہیں ہوتی۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب