سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

صرف دایئں ہاتھ پر تسبیح پڑھنا

  • 10380
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-20
  • مشاہدات : 770

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک نوجوان نے ہمیں نماز پڑھائی اور نما ز کے بعد اس نے صرف دایئں ہاتھ پر تسبیح کو پڑھنا شروع کیا تو بعض نمازیوں نے اس پراعتراض کیا اور نوجوان سے پوچھا تو اس نے کہا کہ یہ سنت ہے اُمید ہے آپ راہنمائی فرمایئں گے کیا اس نوجوان کی یہ بات صحیح ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس امام نے جو کیا وہ درست ہے۔ کیونکہ حدیث سے ثابت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم دایئں ہاتھ پر تسبیح پڑھتے تھے اور جو شخص دونوں ہاتھوں پر تسبیح پڑھ لے تو اکثر احادیث کے اطلاق کے پیش نظر اس میں کوئی حرج نہیں لیکن دایئں ہاتھ پر تسبیح پڑھنا افضل ہے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت سے یہی ثابت ہے ۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج1ص418

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ