سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

بوقت ضرورت نماز توڑ دینا

  • 10360
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 822

سوال

بوقت ضرورت نماز توڑ دینا
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں نے گھر میں ضحیٰ کی دو رکعا ت پڑ ھنا شروع کیں جب میں نے تکبیر تحر یمہ  کے بعد سورۃ فا تحہ کو پڑھ لیا تو درواز ے پر دستک ہو ئی تو میں نے سلا م پھیر دیا اور دروازہ کھو ل دیا اور واپس آکر دو با رہ تکبیر  تحر یمہ کہہ کر نما ز از سرنو شروع کر دی تو کیا اس کا کو ئی کفا رہ ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

بوقت ضرورت نما ز تو ڑ دینے میں کو ئی حر ج نہیں خوا ہ فر ض ہو یا نفل جیسا کہ اس صورت مسئولہ میں ہے کیو نکہ بعض  دفعہ دستک دینے وا لا  بلند آواز کے سا تھ بلا تا ہے یا دستک ہی زور سے دیتا ہے جس سے اضطرا ب و تشویش لا حق ہو تی ہے اور آدمی تو جہ سے نماز نہیں پڑ ھ سکتا ہا ں البتہ بغیر ضرورت کے نما ز کو نہیں  تو ڑ نا  چا ہئے لیکن اگر کسی نے بلا ضرورت  نماز تو ڑ دی  اور پھر دوبا ر ہ شروع کر کے پڑ ھ لی تو ان شا ء اللہ کو ئی گنا ہ نہ ہو گا اور ندا مت  و تو بہ کے سوا اس کا کو ئی کفا رہ بھی نہیں ہے ۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج1ص407

محدث فتویٰ

تبصرے