میں نے گھر میں ضحیٰ کی دو رکعا ت پڑ ھنا شروع کیں جب میں نے تکبیر تحر یمہ کے بعد سورۃ فا تحہ کو پڑھ لیا تو درواز ے پر دستک ہو ئی تو میں نے سلا م پھیر دیا اور دروازہ کھو ل دیا اور واپس آکر دو با رہ تکبیر تحر یمہ کہہ کر نما ز از سرنو شروع کر دی تو کیا اس کا کو ئی کفا رہ ہے؟
بوقت ضرورت نما ز تو ڑ دینے میں کو ئی حر ج نہیں خوا ہ فر ض ہو یا نفل جیسا کہ اس صورت مسئولہ میں ہے کیو نکہ بعض دفعہ دستک دینے وا لا بلند آواز کے سا تھ بلا تا ہے یا دستک ہی زور سے دیتا ہے جس سے اضطرا ب و تشویش لا حق ہو تی ہے اور آدمی تو جہ سے نماز نہیں پڑ ھ سکتا ہا ں البتہ بغیر ضرورت کے نما ز کو نہیں تو ڑ نا چا ہئے لیکن اگر کسی نے بلا ضرورت نماز تو ڑ دی اور پھر دوبا ر ہ شروع کر کے پڑ ھ لی تو ان شا ء اللہ کو ئی گنا ہ نہ ہو گا اور ندا مت و تو بہ کے سوا اس کا کو ئی کفا رہ بھی نہیں ہے ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب