سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

امام کو رکوع میں دیکھ کر (إِنَّ اللَّـهَ مَعَ الصَّابِرِينَ کہنا)

  • 10355
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 851

سوال

امام کو رکوع میں دیکھ کر (إِنَّ اللَّـهَ مَعَ الصَّابِرِينَ کہنا)
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص مسجد میں با جما عت نماز ادا کر نے کے لئے آئے اور دیکھے کہ نماز ی حا لت رکو ع میں ہیں تو کیا اس کے لئے یہ جا ئز ہے کہ امام سے مخا طب ہو کر یہ کہے "صبر  کیجیے اللہ تعا لیٰ صبر کر نے وا لو ں کے سا تھ ہے " تا کہ  امام رکو ع لمبا کر دے اور یہ اس کے سا تھ شا مل ہو سکے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس طرح کر نا جا ئز نہیں خوا ہ یہ کہے کہ صبر کیجیے اللہ تعا لیٰ صبر کر نے وا لو ں کے سا تھ ہے یا کھنکا ر کر اشا رہ کر ے یا ز مین پر پا ؤ ں مار کر امام کو مطلع کر ے یا کو ئی اور ایسا طر یقہ اختیا ر کر ے جس سے امام کو یہ با در کرا نا مقصو د ہو کہ وہ جما عت کے سا تھ شا مل ہو ر ہا ہے بلکہ اس حا لت میں وا جب یہ ہے کہ آدمی اطمینا ن و سکو ں کے سا تھ آئے اور جلد با ز ی سے کا م نہ لے کیو نکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فر ما ن ہے کہ :

(اذا سمعتم الاقامة فامشوا الي الصلاة ولا تسرعوا ف ما ادركتم فصلوا وما فاتكم فاتموا)(صحیح بخا ری )

" جب تم اقا مت کو سنو تو چلو اور دوڑ کر نہ آؤ جو پا لو وہ پڑ ھ لو اور جو فو ت ہو جا ئے اسے پو را کر لو ۔"

اس حدیث سے معلو م ہو ا کہ وا جب یہ ہے کہ آپ نماز کے لئے اطمینا ن و سکو ن سے آئیں آرا م سے صف میں شا مل ہو جا ئیں جو پا لیں اسے پڑ ھ لیں اور جو فوت ہو جا ئے اسے بعد میں مکمل کر لیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یہی حکم ہے امام اور مقتدیو ں کو پر یشا ن نہیں کرنا چا ہئے اور نہ کو ئی ایسا کا م کر نا چا ہئے جو عہد صحا بہ رضوان اللہ عنہم اجمعین میں نہیں تھا ۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج1ص405

محدث فتویٰ

تبصرے