میں نما ز عصر کے لئے مسجد میں داخل ہو ا اور جما عت کے سا تھ مل گیا لیکن میر ی ایک رکعت فو ت ہو گئی اور امام جب تیسر ی رکعت سے فا ر غ ہو ا تو وہ بھو ل گیا اور ثو تھی رکعت کے لئے کھڑ ا نہ ہو ا مقتدیوں کو بھی خبر نہ ہو ئی اور امام نے سلا م پھیر دیا میں نے کھڑے ہو کر اس رکعت کو پڑھنا شروع کیا جو رہ گئی تھی اور جب میں سجدہ کے قریب پہنچا تو مقتدیو ں نے امام کو بتا یا کہ نماز میں یہ کو تا ہی ہو گئی ہے لہذا وہ چو تھی رکعت پڑھنے کے لئے اٹھ کھڑے ہو ئے میں بھی سجدہ مکمل کر کے ان کے سا تھ شا مل ہو گیا اور میں نے رکعت پڑھی جلسہ تشہد بھی کیا ان کے سا تھ سجدہ سہو بھی کیا اور پھر ہم سب نے اکٹھا سلام پھیر دیا کیا اس صورت میں میر ی یہ نماز صحیح ہے یا نہیں ؟
اس حا لت میں جب آپ کو امام کے بھو لنے کا علم ہو گیا تھا تو آپ پر وا جب تھا کہ اما م کو اس کی کو تا ہی پر متنبہ کر تے لیکن اگر شک کی وجہ سے آپ بھی کھڑے ہو گئے تو کو ئی حر ج نہیں اور اب آپ کو یہ چاہئے تھا کہ انفرا دی طور پر نماز کو جا ری رکھتے اور اسے مکمل کر لیتے انفرادی طو ر پر ایک رکعت پڑ ھنے کے بعد علت کی وجہ سے دوبا رہ ان کے ساتھ شا مل ہو نا جا ئز ہے امام نے جب سلام پھیر دیا تھا تو آپ کےلئے اب امام سے علیحد گی جا ئز تھی لیکن آپ بھی جب با قی مقتدیوں کی طرح دوبا ر ہ امام کی اقتدا ء میں آ گئے تو یہ بھی جا ئز ہے ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب