سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

ایک سورہ کاتکرار اور ایک رکن کی دوسرے کی نسبت طوالت

  • 10344
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 863

سوال

ایک سورہ کاتکرار اور ایک رکن کی دوسرے کی نسبت طوالت
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نماز میں ایک ہی سورہ کے تکرار کا کیا حکم ہے؟رکوع کی نسبت سجدہ کی طوالت کا کیا حکم ہے؟اور ایک رکعت کے دوسری کی نسبت طویل ہونے کے بارے میں کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نماز میں ایک ہی سورہ کے تکرار میں کوئی حرج نہیں لیکن یہ خلاف اولیٰ ہے اولیٰ وافضل یہ ہے کہ آپ کوئی دوسری سورت پڑھیں۔خواہ ایک ہی رکعات کا معاملہ ہو یا دو رکعات کا کیونکہ عہد نبوت سے اب تک معمول یہ چلا آرہا ہے۔کہ قاری ایک رکعت میں ایک سورت یا کسی سورت کی چند آیات پڑھتا ہے۔اور پھر دوسری رکعت میں کوئی دوسری سورت اور کوئی دیگر آیات پڑھتا ہے۔لیکن اس کے باوجود ارشاد باری تعالیٰ:

﴿ فَاقرَ‌ءوا ما تَيَسَّرَ‌ مِنَ القُر‌ءانِ...﴿٢٠﴾... سورة المزمل

''جتنا آسانی سے ہوسکے (اتنا ) قرآن پڑھ لیا کرو۔''

کے عموم کے پیش نظر تکرار میں بھی کوئی حرج نہیں۔آدمی تنہا نماز پڑھ رہا ہو تو اس کے لئے حسب نشاط رکوع وسجود کی طوالت جائز ہے۔لیکن امام کے لئے رکوع وسجود کے کمال کا ادنیٰ درجہ یہ ہے کہ وہ تین بار کہے ((سبحان ربی الاعلیٰ)) اور کمال کا اعلیٰ درجہ یہ ہے کہ وہ یہ کلمہ دس بار کہے۔اور مقتدی اس وقت تک تسبیح کہتا رہے جب تک اس کا امام رکوع وسجود میں مصروف رہے۔بعض رکعات کو بعض دیگر کی نسبت لمبا کرنا بھی جائز ہے لیکن سنت یہ ہے کہ قراءت کے اعتبار سے پہلی رکعت دوسری سے زیادہ لمبی ہو اور رکوع سجود جیسے ارکان قریباً ایک جیسے ہوں۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج1ص400

محدث فتویٰ

تبصرے