سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(233) نماز میں رفع الیدین

  • 1034
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1530

سوال

(233) نماز میں رفع الیدین

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا نماز میں چار مقامات کے علاوہ اور مقامات میں بھی رفع الیدین ثابت ہے؟ کیا نماز جنازہ اور عیدین میں بھی رفع الیدین کرنا چاہیے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

پہلے ان چار مقامات کو معلوم کرنا چاہیے، جن میں رفع الیدین کیا جاتا ہے، چار مقامات یہ ہیں:

(۱)          تکبیر تحریمہ                      (۲)         رکوع کو جاتے وقت

(۳)         رکوع سے سر اٹھاتے وقت      (۴)         تشہد اول سے اٹھتے وقت۔

ان چار مقامات میں رفع الیدین صحیح حدیث سے ثابت ہے، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ  سے روایت ہے:

«کان النبیِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ َ يَرْفَعُ يَدَيْهِِ إِذَا کبرللصَّلَاةَ وَإِذَا کَبَّرَ لِلرُّکُوعِ  واذاَقَالَ سَمِعَ اللّٰهُ لِمَنْ حَمِدَهُ»قال:«ُ وَکَانَ لَا يَفْعَلُ ذَلِکَ فِی السُّجُودِ» (صحيح البخاري، الاذان، باب رفع اليدين فی التکبيرة الاولی مع الافتاح سواء، ح: ۷۳۵ وصحيح مسلم، الصلاة، باب استحباب رفع اليدين… الخ، ح: ۳۹۰)

’’ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  جب نماز شروع فرماتے، جب رکوع کے لیے تکبیر کہتے، جب رکوع سے سر اٹھاتے تو اس وقت آپ اپنے دونوں ہاتھوں کو اٹھاتے اورجب  (سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہُ رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ) کہتے تب بھی رفع دیدین  فرماتے سجدوں میں آپ رفع الیدین نہیں کیا کرتے تھے۔‘‘

حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ  رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  کے فعل کے تتبع کے بہت حریص تھے، انہوں نے تتبع کرتے ہوئے دیکھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  تکبیر تحریمہ پڑھتے ہوئے رکوع کو جاتے ہوئے، رکوع سے سر اٹھاتے ہوئے اور تشہد اول سے اٹھتے ہوئے رفع الیدین کیا کرتے تھے۔ اور سجدوں میں آپ رفع الیدین نہیں کیا کرتے تھے۔ یہ نہیں کہا جا سکتا کہ یہ مثبت اور منفی کے باب سے ہے کیونکہ حدیث حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ  میں جو مثبت ہے وہ منفی سے مقدم ہے  چونکہ حدیث ابن عمر صریح ہے اور جس نے یہ مشاہدہ کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  نے رکوع کو جاتے وقت رفع الیدین کیا، رکوع سے سر اٹھاتے وقت رفع الیدین کیا اور پھر وہ یہ کہے کہ آپ نے سجدوں میں ایسا نہیں کیا تو کیا اس کے بارے میں ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ ممکن ہے اس سے غفلت ہوگئی ہو اور وہ متنبہ نہ ہو سکے ہوں، یہ ممکن نہیں کیونکہ انہوں نے پورے وثوق سے یہ کہا ہے کہ آپ سجدوں میں ایسا نہیں کرتے تھے۔ اسی طرح انہوں نے پورے وثوق کے اور جزم کے ساتھ یہ بات بھی روایت میں ذکر کردی ہے کہ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم  رکوع کو جاتے اور رکوع سے سر اٹھاتے وقت رفع الیدین کیا کرتے تھے۔

جہاں تک جنازہ اور عیدین میں رفع الیدین کا معاملہ ہے تو یہ ہر تکبیر کے ساتھ مشروع ہے ۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ269

محدث فتویٰ

تبصرے