جب میں نماز پڑھتا ہوں۔ تو خواہ قرآن مجید کا کوئی بھی حصہ پڑھنا شروع کردوں مجھے نماز میں دنیوی امور معاملات کے بارے میں بہت خیالات آتے ہیں اس کا کیا علاج ہے؟
پہلی نصیحت تو یہ ہے کہ ان خیالات اور وسوسوں کو جھٹک کر پوری توجہ کے ساتھ نماز ادا کرنے کی کوشش کریں اور دوسری بات یہ ہے کہ خوب غور وفکر کے ساتھ یہ دعا پڑھ لیا کریں۔
''میں اللہ کی پناہ لیتا ہوں۔ مردود شیطان سے یعنی اس کے (پیدا کردہ) وسوسوں سے اس کے پھونکے ہوئے گندے خیالات سے اور اس کے تکبر سے۔''
اور تیسری بات یہ ہے کہ نماز پڑھتے ہوئے زبان سے جو آیات اذکار یا دعایئں پڑھو تو ان پر غور کرو اس کے نتیجہ میں آپ دیگر چیزوں کے خیالات سے بچ جایئں گے اور ہمیشہ کے لئے اسے معمول بنا لیا جائے۔اُمید ہے کہ اس سے خیالات اوروسوسے زائل ہوجایئں گے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب