جب امام نماز کی چوتھی رکعت میں بے وضو ہوجائے اور وہ کسی ایسے مسبوق شخص کواپنا نائب بنادے جو تیسری رکعت میں نماز میں شامل ہوا تھا۔ان لوگوں کے لئے کیا حکم ہوگا جو پہلے امام کے ساتھ پہلی یا دوسری رکعت میں شامل ہوئے تھے۔؟کیا ان کے لئے امام ثانی سے قبل سلام پھیرنا جائز ہے۔؟یا وہ امام ثانی کی اقتداء کرتے ہوئے چار سے زیادہ رکعات بھی پڑھ سکتے ہیں۔؟یا وہ بیٹھ کر انتظار کریں حتیٰ کہ امام کی چاروں رکعات پور ی ہوجایئں اور وہ سلام پھیرے تو یہ بھی سلام پھیر دیں؟ان حالات میں سب لوگوں کی نماز کا کیا حکم ہوگا؟
اگر ان نمازیوں کا امر واقعہ اسی طرح ہو جس طرح سوال میں بیان کیا گیا ہے۔تو جن لوگوں نے امام اول کے ساتھ پہلی یا دسری رکعت میں شرکت کی وہ اپنی نماز کی تکمیل کے بعد امام ثانی کے ساتھ زیادہ نماز نہیں پڑھیں گے بلکہ اپنی جگہ بیٹھ رہیں گے۔کیونکہ انہو ں نے چار رکعت پڑھ لیں اور اپنا فرض پورا کردیا ہے لیکن وہ امام سے پہلے سلام نہیں پھیر سکتے کیونکہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ:
''امام کو اس لئے بنایا جاتا ہے تاکہ اس کی اقتداء کی جائے۔''
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب