کیا مصلحت عامہ مثلاً مسجد وغیرہ یا انفرادی ضرورت کے لئے صدقات کا سوال کرنے والے کے لئے نمازیوں کے آگے سےگزرنا جائز ہے یا نہیں؟
نمازیوں کے آگے سےگزرنا حرام ہے۔خواہ وہ یہ اسلامی سکیموں مثلاً مساجد کے بنانے یا ان کی مرمت کرنے یا ان میں قالین وغیرہ ڈالنے کے لئے صدقات جمع کرنے کےلئے ہو۔اس طرح کے فعل خیر کےلئے قیام نمازیوں کے آگے سے گزرنے کا جواز نہیں بن سکتا کیونکہ حضرت ابو جحیم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروینبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اس حدیث کے عموم کا یہی تقاضا ہے کہ:
(صحیح بخاری حدیث نمبر 510)
اگر نمازی کے سامنے سے گزرنے والا جانتا کہ اس کا کتنا بڑا گناہ ہے تو اس کے سامنے سے گزرنے پر چالیس تک وہیں کھڑے رہنے کو ترجیح دیتا۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب