سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

نماز میں رفع الیدین کے مقامات

  • 10227
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 862

سوال

نماز میں رفع الیدین کے مقامات
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہمارے شہر میں لوگوں کی دو جماعتیں ہیں ان میں سے ایک جماعت تو اپنے تمام اقوال کے سلسلہ میں حدیث شریف سے استدلال کرتی ہے جب کہ دوسریج جماعت تمام عبادات میں مالکی مذہب کی پابندی کرتی ہے۔مثلا کچھ لوگ خاص طور پر نوجوان رکوع کو جاتے اور رکوع سے سراٹھاتے وقت رفع الیدین کرتے اور حدیث نبوی شریف سے استدلال کرتے ہیں جب کہ دوسرے لوگ رفع الیدین نہیں کرتے اور کہتے ہیں کہ امام مالک رحمۃ اللہ علیہ نے رفع الیدین نہیں کیا تو کیا تمہارا علم دارالہجرت کے علم کی طرح ہوسکتا ہے؟اس مسئلہ میں آپ کی کیا رائے ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مسلمان کے لئے یہ واجب ہے کہ وہ احکام شرعیہ کو ان کے شرعا معتبردلائل یعنی کتاب وسنت اور اجماع اور ان دلائل سے جو ان کے ساتھ شامل کردیئے گئے ہیں۔مثلا قیاس وغیرہ سے معلوم کرے بشرط ی کہ وہ تحقیق واجتہاد کا اہل ہو اور اگر خود اس بات کااہل نہ ہو تو قابل اعتماد اہل علم سے پوچھ لے اور بغیر تعصب کےکسی ایک مجتہد کی تقلید کرے۔

سنت صحیحہ سے ثابت ہے۔کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تکبیر تحریمہ کے وقت رکوع کو جاتے ہوئے اور رکوع سے سر اٹھاتے ہوئے اور تیسری رکعت کے لئے اٹھتے ہوئے رفع الیدین فرمایاکرتے تھے۔لہذا یہ جائز نہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی  سنت کے مقابلے میں کسی شخص کے قول کو پیش کیا جائے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج1ص341

محدث فتویٰ

تبصرے