ایک بھائی نے یہ سوال پوچھا ہے کہ میں نےکبھی کبھی تنہافرض نماز پڑھتا ہوں۔کیونکہ میرے قریب کوئی مسجد نہیں ہے۔ تو کیا میرے لئے یہ لازم ہے کہ میں ہر نماز کے لئے ازان واقامت کہوں یا یہ بھی جائز ہے۔کہ اذان واقامت کے بغیرنماز پڑھ لوں؟
سنت یہ ہے کہ آپ اذان واقامت کہیں۔اس کے وجوب کے بارے میں اہل علم میں اختلاف ہے۔لیکن افضل اور بہتر یہ ہے کہ عموم اولہ کے پیش نظر اذان واقامت کہیں۔لیکن آپ کے لئے یہ لازم ہے کہ جہاں تک ممکن ہونماز باجماعت ادا کریں۔اگرجماعت پالیں یا کسی قریب کی مسجد سے اذان سنیں تو ضروری ہے۔کہ مؤذن کی آواز پر لبیک کہیں اور نماز باجماعت میں حاضری دیں۔اگراذان سنائی نہ دے اور قریب کوئی مسجد بھی نہ ہو تو پھر سنت یہ ہے کہ اذان واقامت کہیں۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب