سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

غسل کے بعد خون

  • 10190
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 926

سوال

غسل کے بعد خون
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

معمول کے پانچ ایام گزار کرغسل کرنے کے بعد کبھی کبھی یہ دیکھتی ہوں کہ غسل کے فورا بعد نہایت معمولی سی مقدار میں خون آیا ہے ،ہمیشہ اس طرح نہیں ہوتا بلکہ ہردویا تین حیضوں کے بعد اس طرح ہوتا ہے،تو سوال یہ ہے کہ کیا میں اپنے معمول کے پانچ ایام گزار کر نماز،روزہ شروع کردوں یا اس چھٹے د ن کو بھی معمول کادن شمار کروں اورنماز ،روزہ ادانہ کروں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

طہارت کے بعد خارج ہونے والا مادہ اگر زرد یا مٹیالے رنگ کا ہے تو اسے کچھ بھی نہیں سمجھا جائے گااوراس کاحکم پیشاب کے حکم میں ہوگا۔ہاں البتہ اگر وہ صاف طورپر خون ہوتواسے حیض شمارکیا جائےگااورتمہیں دوبارہ غسل کرنا ہوگا کیونکہ حضرت ام عطیہ رضی اللہ عنہا۔۔۔(ان کاشمارصحابیات میں ہے۔۔۔)سے روایت ہے کہ :

كنا لانعد الصفرة والكذرة بعد الطهر شيئا (صحيح بخاری)

‘‘طہارت کے بعد ہم زردیا مٹیالے رنگ کے خارج ہونے والے پانی کو کچھ بھی شمار نہیں کرتی تھیں۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج1ص321

محدث فتویٰ

تبصرے