السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
قرآن مجید کا پہلااردوترجمہ کس نے کیا۔؟رسول اللہ کونسا معجزہ ہمیشہ کے لئےباقی ہے۔؟کاتبین وحی کتنے اور کون کون ہیں۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!1۔ قرآن مجید کا پہلامعروف اور معتبر ترجمہ شاہ رفیع الدین دہلوی کا ہے۔آپ شاہ ولی اللہ کےتیسرے بیٹے تھے۔ آپ کو فارسی اور عربی پر عبور حاصل تھا۔ اگرچہ ان کی علمیت کا چرچا تھا لیکن قرآن کا پہلا مکمل ادور ترجمہ ان کی شہرت کی اصل وجہ بنا۔یہ اٹھارویں صدی کے اواخر کا پہلا مکمل اردو ترجمہ تھا۔ ترجمہ کرنے کا انداز بھی یہ تھا کہ وہ بولتے جاتے اور ان کے ایک شاگرد سید نجف علی خاں اسے لکھتے جاتے تھے۔ جب قرآن مکمل ہو گیا تو انہوں نے اسے اپنےاستاد محترم کی خدمت میں پیش کر دیا اور اصلاح کروائی۔ شاہ صاحب کا یہ ترجمہ لفظی ہے۔اس میں عربی کی نحوی ترکیب کا اتباع کیا گیا ہے۔ عربی الفاظ کا ترجمہ اردو کے مناسب الفاظ سے کر دیا گیا ہے اور الفاظ کے اضافے سے ترجمے کو بامحاورہ نہیں بنایا گیا۔لفظی ترجمہ ہونے کے باوجود یہ وہ ترجمہ ہے جو قرآن کی روح اور اس کے مزاج کے عین مطابق ہے۔( افضل التراجم محمد افضل خان (شیخ شاہ پور) 1983ء) اس صدی کا دوسرا بڑا نام بھی شاہ ولی اللہ کے بیٹے ہی کا ہے انہوں نے 1790 میں ایک بامحاورہ اردو ترجمہ کر کے شہرت حاصل کی ۔ شاہ عبد القادر کا یہ ترجمہ لفظی نہیں ہے بلکہ اردو کے روز مرہ اور محاورے لیے ہوئے ایک وضاحتی انداز رکھتا ہے اسے اردو ہندی لغت کا ایک بڑا خزانہ بھی سمجھا جاتا ہے۔ اس ترجمے نے نہ صرف قرآن کا فہم آسان کیا ہے بلکہ ساتھ ساتھ اردو ادب کو بھی ایک بڑا خزانہ دیا ہے۔ (انعام الرحمٰن حافظ ولی سید غیر مطبوعی) 2۔نبی کریم کا دائمی معجزہ قرآن مجید ہے۔ 3۔کاتبین وحی کی تعداد کے حوالے سے کتب تاریخ میں مختلف عدد پایا جاتا ہے۔ کتاب التراتیب الإداریہ(۱/۱۶ط مراکش)میں ایسے صحابہ کرامؓ کی تعداد بیالیس(۴۲) ہے، ڈاکٹر محمد مصطفی اعظمی کی کتاب "کاتبانِ وحی" میں اڑتالیس صحابہ کرامؓ کا ذکر ہے اور المقری محمد طاہر رحیمی ملتانی کی کتاب "کاتبانِ وحی" میں چھپن(۵۶)صحابہ کرامؓ کا ذکر ہے، اسی کتاب سے قاری ابوالحسن صاحب اعظمی نے "کاتبینِ وحی" میں مواد فراہم فرمایا ہے، ان سب میں سے تکرار کو حذف کرنے کے بعد "کاتبین صحابہ کرامؓ" کی تعداد پچہتر(۷۵) ہو جاتی ہے، ان میں سے انچاس (۴۹) صحابہ کرامؓ ایسے ہیں، جن کے بارے میں ان کے کاتب ہونے کی صراحت ملتی ہے۔ ان میں سے چند کے نام درج ذیل ہیں: سیدناأبو بكر سیدناعمر سیدناعثمان سیدناعلي بن أبي طالب رضي الله عنهم سیدناأبان بن سعيد بن العاص، سیدناأبي بن كعب سیدنازيد بن ثابت سیدنامعاذ بن جبل سیدناأرقم بن أبي الأرقم سیدناثابت بن قيس بن شماس سیدناحنظلة بن الربيع سیدناخالد بن سعيد بن العاص سیدناخالد بن الوليد سیدنازبير بن العوام سیدناعبد الله بن سعد بن أبي سرح سیدناعامر بن فهيرة سیدناعبد الله بن أرقم سیدناعبد الله بن زيد بن عبد ربه سیدناالعلاء بن الحضرمي سیدنامحمد بن مسلمة بن جريس سیدنامعاوية بن أبي سفيان سیدنامغيرة بن شعبة رضي الله عنهم أجمعين. ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتوی |