سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

عورت کی آواز میں قرآن مجید کی تلاوت سننا

  • 10178
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 2003

سوال

عورت کی آواز میں قرآن مجید کی تلاوت سننا
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

عورت کی آواز میں قرآن مجید کی تلاوت سننے کا کیا حکم ہے۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر تو کوئی شخص بطور ثواب اور غور وفکرو تدبر کی نیت سے سنتا ہے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔کیونکہ عورت کی آواز میں بذات خود پردہ نہیں ہے۔اس کی دلیل وہ آیات حجاب ہیں جن میں اللہ تعالی فرماتے ہیں۔:

﴿ـٰنِساءَ النَّبِىِّ لَستُنَّ كَأَحَدٍ مِنَ النِّساءِ ۚ إِنِ اتَّقَيتُنَّ فَلا تَخضَعنَ بِالقَولِ فَيَطمَعَ الَّذى فى قَلبِهِ مَرَ‌ضٌ وَقُلنَ قَولًا مَعر‌وفًا ﴿٣٢﴾... سورة الاحزاب

اے نبى كى بيويو! تم عام عورتوں كى طرح نہيں ہو، اگر تم پرہيز گارى اختيار كرو تو تم نرم لہجے ميں بات نہ كرو، كہ جس كے دل ميں روگ ہے وہ كوئى برا خيال كرنے لگے، اور ہاں قاعدے كے مطابق اچھا كلام كرو۔

اس آیت مبارکہ سے معلوم ہوتا ہے کہ اگر عورتوں کی گفتگو میں نرمی ،منکر اور لوچ نہ ہو تو وہ گفتگو بذاتہ جائز ہے،نیز نبی کریم کا طریقہ کار بھی ہمارے لئے نمونہ ہے ،آپ عورتوں کے ساتھ گفتگو کرلیا کرتے تھے اور ان کو وعظ ونصیحت بھی فرمایا کرتے تھے۔اسی طرح امہات المومنین وعظ وارشاد فرمایا کرتی تھیں۔

اور اگر کوئی شخص بطور لذت یا شہوت کسی خاتون کی آواز سنتا ہے تو یہ حرام عمل ہے ،اس کی کسی حالت میں بھی اجازت نہیں ہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتوی کمیٹی

محدث فتوی


تبصرے