میں نے مباشر ت کی اور پھر سوگیا تو مجھ سے کہا گیا کہ مباشرت کرنے کے لئے ضروری ہے۔کہ اگر وہ سونے یا کھانے کاارادہ کرے تو کم از کم وضوء ضرور کرے جب کہ بعض دیگر لوگوں نے کہا کہ یہ واجب نہیں بلکہ مستحب ہے لہذا اس مسئلہ میں فتویٰ عطا فرمائیے جزاکم اللہ خیرا
جنبی کے لئے مسنون یہ ہے کہ وہ سونے کھانے یا دوبارہ مباشرت کرنے کے لئے شرم گاہ کو دھو کر وضوء کرے لیکن یہ ضروری نہیں ہے البتہ سونے کے سلسلے میں اس کی تاکید بہت آئی ہے۔حدیث سے ثابت ہے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا ہم میں سے کوئی بحالت جنابت سوسکتا ہے ؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا''ہاں جب وضوء کرے''لیکن اگر کوئی سونے سے پہلے وضوء یا غسل نہ کرے تو کوئی گناہ نہیں ہوگا کیونکہ حدیث سے یہ ثابت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کبھی کبھی بحالت جنابت پانی کوچھوئے بغیر ہی سوجایا کرتے تھے۔لہذا جنابت کی حالت میں سونے سے پہلے وضوء کرلینا چاہیے اور اگر نہ کیا جائے تو گناہ نہیں وضوء کرلینے سے جنابت میں تخفیف ہوجاتی ہے۔اور اگر سونے سے پہلے غسل کرلیا جائے تو یہ افضل ہے ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب