السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر کوئی مسلمان جس کو یہ پتہ بھی ہو کہ لواطت ایک کبیرہ گناہ ہے ، لیکن وہ اس کے باوجود ایک عرصہ تک یہ گناہ کرتا رہا ہو ، اور وہ اس سے اب تائب ہونا چاہتا ہو تو یہ ممکن ہے ؟ایک فاضل عالم دین نے مجھے بتایا ہے کہ یہ لواطت ایک ایسا جرم ہے جس کی معافی نہیں ہے ۔ ہر صورت عذاب بھگتنا ہو گا۔اگر معافی ہے تو اس کا کوئی کفارہ بھی ہے۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!اللہ بڑا مہربان اور رحم کرنے والا ہے ،اگر کوئی شخص یہ گناہ کرتا رہا ہو اور پھر خلوص دل کے ساتھ اللہ سے توبہ کر لے،اور آئندہ اس گناہ کو نہ کرنے کا عزم کر لے تو اللہ تعالی ضرور اسے معاف فرمادیں گے۔اللہ تعالی کی رحمت بڑی وسیع ہے ،وہ ہرگناہ کو معاف کر سکتا ہے۔ جس فاضل نے آپ کو یہ بتایا ہے کہ اس گناہ کی کوئی معافی نہیں ہے ،اس نے لاعلمی اور جہالت کا مظاہرہ کیا ہے۔اوراللہ کی وسیع رحمت کو محدود کرنے کی ناکام کوشش کی ہے۔ایسے بندے کو چاہئے کہ وہ خلوص دل کے ساتھ اللہ سے اپنے سابقہ گناہوں کی معافی مانگے اور آئندہ یہ گناہ نہ کرنے کا عہد کرنے ،بے شک اللہ تعالی معاف کرنے والا ہے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتوی |