فضیلۃ الشیخ !میں پیشاب سے فا رغ ہو تا ہو ں تو بعد میں ایک قطرہ نکل آتا ہے یہ مرض مجھے پا نچ ما ہ سے لا حق ہے ۔ میں نے ہسپتا ل سے علاج بھی کر وا یا لیکن بے سود اور اسی حا لت میں نماز یں پڑھ رہا ہو ں تو سوا ل یہ ہے کہ میں نماز پڑھوں یا کیا کروں ؟ میری راہنما ئی فر ما ئیے اللہ تعا لیٰ آپ کو جزا ئے خیر سے نوا زے !
برادر!پہلی با ت تو یہ ہے کہ آپ اپنی طہا رت کے لئے مقدور بھر احتیا ط سے کا م لیجیے پیشا ب کر نے اور قطرہ وغیر ہ کے منقطع ہو نے کے بعد نما ز کا وقت داخل ہو نے سے قریباً نصف گھنٹہ پہلے پہلے وضوء کر لیجیے تا کہ یہ امید کی جا سکے کہ نما ز کا وقت ہو نے سے پہلے قفرہ ختم ہو جائے گا دوسری با ت یہ ہے کہ ہر با ر پیشا ب کر نے کے بعد اپنی شرمگاہ کو ٹھنڈے پا نی سے دھو لیجیے اس سے بھی قطرہ آنا بند ہو جا ئے گا اور اگر یہ قطرہ وسواس و وہم کا نتیجہ ہو ں تو استنجا ء کے بعد اپنی شلوا اور کپڑے وغیرہ پر پا می کے چھنیٹے ما ر لیجیے تا کہ شیطا ن تمہیں وہم میں مبتلا نہ کرسکے کہ یہ کہ یہ تر ی پیشا ب کی ہے کیو نکہ تمہا ر ے سا منے یقینی طور پر یہ با ت ہو گی کہ یہ تو اس پا نی کی ہے جس کے چھینٹے آپ نے کپڑے پر ما ر ے ہیں ہا ں البتہ اگر پیشا ب کا سلسلہ جا ری رہے یا پیشا ب کے بعد قطرہ جا ری رہیں اور وہ کئی گھنٹوں تک ختم ہی نہ ہو ں تو یہ سلسل البو ل کا مر ض ہو گا اور ایسے شخص کا حکم اس انسا ن جیسا ہو گا جس کی نا پا کی دائمی ہے ۔ اسے نما ز کا وقت داخل ہونے کے بعد وضوء کر نا چاہئے نیز اس کے لئے ہر نما ز کے لئے وضوء کر نا لا ز می ہے اور اس وقت وضوء کر نے کے بعد قطرے اس کے لئے نقصا ن دہ نہ ہو ں گے خوا ہ وہ اس کے کپڑے یا جسم کو بھی لگ جا ئیں بشرطیکہ وہ حفا ظت اور صفا ئی کے لئے مقدور بھر اسبا ب کو اختیا ر کر ے
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب