السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جب کوئی مقیم انسان مسح کرے اور پھر وہ سفر شروع کر دے، تو کیا وہ مسافر کی مدت تک مسح کرے گا؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جب کوئی مقیم مسح کرے، پھر سفر شروع کر دے تو راجح قول کے مطابق وہ مسافر کی مدت تک مسح کرے گا۔ بعض اہل علم نے ذکر کیا ہے کہ جب وہ حضر میـں مسح کرے اور پھر سفر شروع کر دے تو وہ مقیم کی مدت تک مسح کرے لیکن راجح وہی بات ہے جو ہم نے پہلے ذکر کی ہے کیونکہ اس شخص کی مدت مسح ابھی کچھ باقی تھی کہ اس نے سفر شروع کر دیا، تو اس پر یہ بات صادق آتی ہے کہ یہ ان مسافروں میں سے ہے جو تین دن مسح کرتے ہیں۔ امام احمد رحمہ اللہ کے بارے میں ذکر کیا گیا ہے کہ وہ پہلے تو اس بات کے قائل تھے کہ اس صورت میں وہ مقیم والی مدت تک مسح کرے گا لیکن پھر انہوں نے رجوع کر کے اسی قول کو اختیار فرما لیا تھا کہ وہ مسافر کی مدت کے مطابق مسح کرے گا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب