السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک عورت نے اپنے مخصوص ایام سے پاک ہو کر غسل کر لیا اور نو دن نماز پڑھنے کے بعد اسے پھر خون آگیا اور تین دن اس نے نماز نہ پڑھی پھر پاک ہو کر اس نے گیارہ دن نماز پڑھی اور پھر اس کے معمول کے ایام شروع ہوگئے۔ سوال یہ ہے کہ کیا وہ ان تین دنوں کی نماز کی قضا ادا کرے یا وہ انہیں حیض ایام میں شمار کرے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
حیض جب بھی آئے وہ حیض ہے، خواہ اس کے اور سابقہ حیض کے مابین مدت زیادہ ہو یا کم۔ پس اسے جب حیض آئے اور وہ پانچ یا چھ یا دس دن بعد پاک ہو جائے اور پھر حیض دوبارہ شروع ہو جائے تو وہ نماز نہیں پڑھے گی کیونکہ یہ حیض ہے اور ہمیشہ اسے اسی طرح کرنا چاہیے لہذا جب بھی پاک ہونے کے بعد دوبارہ حیض آجائے تو وہ نماز نہ پڑھے اور جب خون ہمیشہ جاری ہی رہے یا وہ تھوڑی مدت کے لیے منقطع ہوتا ہو تو پھر یہ استحاضہ ہوگا اور اس صورت میں اسے صرف اپنے معمول کے ایام کے بقدر بیٹھنا ہوگا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب