میں نے قسم کھائی کہ میں اپنے بھائی کے گھر نہیں جاؤں گا اور اس سے تعلق قطع کر لوں گا اور اس کے بعد میں نے صلہ رحمی کے بارے میں سنا ہے لہٰذا اب میں اس کے پاس جانا چاہتا ہوں تو اس صورت میں مجھ پر کیا لازم ہے؟ اگر کفارہ قسم لازم ہے تو کیا اسے اس کے پاس جانے سے پہلے ادا کروں یا بعد میں؟
آپ کیلئے یہ جائز نہیں کہ تعلقات منقطع کریں اور قطع رحمی کریں خواہ آپ نے اس کی قسم ہی کیوںنہ کھائی ہو کیونکہ جو شخص قسم کھائے اور پھر یہ دیکھے کہ بہتری اس کے علاوہ کسی اور بات میں ہے تو اسے چاہئے کہ جو بات بہتر ہو اسے اختیار کر لے اور اپنی قسم کا کفارہ دے دے اور جب قسم توڑنے کا ارادہ کرے تو افضل یہ ہے کہ پہلے کفارہ ادا کر دے اور اگر قسم توڑنے کے بعد کفارہ ادا کرے تو پھر بھی جائز ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب