سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(168) حاملہ کو حیض کا خون آنا

  • 1000
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 2212

سوال

(168) حاملہ کو حیض کا خون آنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا حاملہ عورت کو آنے والا خون بھی حیض کا خون ہواکرتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

حاملہ عورت کو حیض نہیں آتا جیسا کہ امام احمد رحمہ اللہ  نے فرمایا ہے کہ عورتیں حیض منقطع ہو جانے سے حمل معلوم کر لیتی ہیں اور حیض، جیسا کہ اہل علم نے کہا ہے کہ اللہ تبارک و تعالیٰ نے شکم مادر میں جنبین کی غذا کے لیے پیدا کیا ہے، لہٰذا جب حمل قرار پا جاتا ہے تو حیض منقطع ہو جاتا ہے لیکن بعض عورتوں کو حسب عادت حیض جاری بھی رہتا ہے، اس بنیادپرکہا جائے گا کہ اس عورت کا حیض صحیح اور درست ہے یعنی اس کا حیض جاری ہے حمل سے متاثرہ نہیں ہوا، لہٰذا یہ حیض بھی ان تمام امور سے مانع ہوگا، جن سے غیر حاملہ عورت کا حیض مانع ہوتا ہے اور ان تمام امور کو واجب کرنے والا ہوگا، جن کے لیے غیر حاملہ عورت کا حیض موجب اور مسقط ہوتا ہے۔ حاصل کلام یہ کہ حاملہ عورت سے خارج ہونے والے خون کی دو قسمیں ہیں:

٭           جس کے بارے میں یہ حکم لگایا جائے کہ یہ حیض ہے۔ تو دراصل یہ وہ خون ہے جو اپنے معمول کے مطابق اسی طرح جاری رہا جیسا کہ حمل سے قبل جاری رہا کرتاتھا، گویا کہ حمل اس پر اثر انداز نہیں ہوا، لہٰذا یہ حیض شمارہوگا۔

٭           وہ خون جو حاملہ عورت کو اچانک جاری ہو جائے اور اس کا سبب کوئی حادثہ یا کسی بھاری چیز کا اٹھا لینا یا کسی چیز سے گر جانا وغیرہ ہو تو یہ حیض کا خون نہیں بلکہ کسی رگ سے جاری ہونے والا خون ہوگا، لہٰذا وہ نماز اور روزے سے رکاوٹ نہیں بنے گا اور یہ عورت پاک عورتوں کے حکم میں ہوگی۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ225

محدث فتویٰ

تبصرے