سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(214) روزے دار کا لعاب کا نگلنا

  • 8753
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1340

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 روزے دار اگر لعاب کو نگل لے تو اس کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

لعاب روزے کو نقصان نہیں دیتا، اسے نگلنے میں کوئی حرج نہیں، تھوک دیا جائے تو پھر بھی کوئی حرج نہیں، ہاں البتہ سینہ سے خارج ہونے والے کھنکار یا ناک سے خارج ہونے والے رینٹ کو جو در حقیقت جما ہوا بلغم ہوتا ہے اور کبھی سینہ سے خارج ہوتا ہے اور کبھی سر کی طرف سے آتا ہے، واجب ہے کہ تھوک دیا جائے، باہر نکال دیا جائے اور اسے نہ نگلا جائے۔ ہاں البتہ لعاب میں کوئی حرج نہیں اس سے مرد یا عورت کے روزے کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب الصیام : ج 2  صفحہ 178

محدث فتوی

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ