سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(205) اذان کے دوران یا تھوڑا عرصہ بعد تک کھانا

  • 8744
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1435

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ارشاد باری تعالیٰ ہے:

﴿وَكُلوا وَاشرَ‌بوا حَتّى يَتَبَيَّنَ لَكُمُ الخَيطُ الأَبيَضُ مِنَ الخَيطِ الأَسوَدِ...١٨٧﴾... سورة البقرة

’’اور کھاؤ اور پیو یہاں تک کہ تمہارے لیے صبح کی سدیف دھاری (رات کی) سیاہ دھاری سے واجح ہو جائے۔‘‘

تو اس شخص کے بارے میں کیا حکم ہے جو اذان کے وقت اپنے سحری کے کھانے پینے کو مکمل کرتا یا اذان فجر کے بھی پندرہ منٹ بعد تک کھاتا پیتا رہتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر سوال میں مذکورہ شخص یہ جانتا ہے کہ وہ صبح طلوع ہونے سے پہلے کھا پی رہا ہے تو اس پر قضا نہیں اور اگر وہ جانتا ہے کہ صبح طلوع ہو چکی ہے تو پھر اسے قضا دینا ہو گی اور اگر اسے علم نہیں کہ وہ طلوع فجر سے پہلے کھا پی رہا ہے یا بعد میں تو پھر بھی اس کے ذمہ قضا نہیں ہو گی کیونکہ اصل تو بقاء لیل ہے لیکن مومن کو چاہیئے کہ وہ روزے کے بارے میں احتیاط سے کام لے اور جب اذان سنے تو کھانے پینے سے رک جائے الا یہ کہ اسے معلوم ہو کہ اذان صبح سے پہلے تھی۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب الصیام : ج 2  صفحہ 173

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ