سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(128) نصف شعبان کے روزوں کا حکم

  • 7850
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-18
  • مشاہدات : 1339

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 نصف شعبان یعنی ۱۳، ۱۴ اور۱۵ شعبان کے رزوں کا کیا حکم ہے؟ (خالد۔ی۔ مکۃ المکرمہ)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 ہر مہینہ میں ان تین دنوں کے روزے مستحب ہیں۔ خواہ یہ شعبان کے ہوں یا کسی اور مہینہ کے۔ جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ نے عبداللہ بن عمرو بن عاص کو ان کا حکم دیا۔ نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بھی ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوالدرداء اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو ان کی وصیت فرمائی اور جو شخص بعض مہینوں میں یہ روزے رکھ لے اور بعض چھوڑ دے یا کبھی رکھ لے اور کبھی چھوڑ دے تو بھی کوئی بات نہیں۔ کیونکہ یہ نفلی روزے ہیں، فرضی نہیں اور بہتر یہ ہے کہ اگر کسی کو میسر آسکے تو ہر ماہ ان دنوں کے روزے رکھتا رہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ابن بازرحمہ اللہ

جلداول -صفحہ 127

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ