سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(571) مویشی جو شادی میں لڑکی کودیئے تھے ماموں واپس لینے کا مجاز ہے یا نہیں؟

  • 7198
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 1127

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک لڑکا اور لڑکی کے ماں باپ صغر سنی میں انتقال کرگئے۔ اور ماموں نے پرورش کئے ان بچوں کے والدین کے پاس کسی قدر زیور اور مویشی بھی تھے۔ جب لڑکی بالغ ہوئی ماموں نے شادی کردی۔ اور اپنے گھر سے چند مویشی بھی بطور ہبہ کے دیئے جب لڑکا بالغ ہوا۔ مویشی اورزیور اپنے ماموں سے لے کر بہن کے پاس رہنے لگا۔ امسال اس کا انتقال ہوگیا۔ مامو ں نے وہ رقومات جو اس کے والد کی تھیں۔ اس کی بہن سے لے کر کہا کہ میں اس کا چہلم کروں گا۔ بہن اس کے خلاف ہے اور کہتی ہے میں چہلم کروں گی۔ غرض یہاں تک نزاع ہوئی کہ اس لڑکی کو شادی میں دیئے ہوئے مویشی بھی واپس لینے کا ماموں ارادہ کرتا ہے۔ لہذا دریافت طلب امر یہ ہے کہ آیا ماموں کا ان رقومات ومویشی پر جو ان کے بچوں کے ماں باپ کے تھے۔ کوئی حق پہنچتا ہے یا نہیں اور وہ مویشی جو شادی میں لڑکی کودیئے تھے ماموں واپس لینے کا مجاز ہے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

والدین کی رقوم اور مویشی کا حق ان کی اولاد لڑکے لڑکی کو ہے۔ ان کے ماموں کو کوئی حق نہیں پہنچتا۔ يُوصِيكُمُ اللَّـهُ فِي أَوْلَادِكُمْ ۔ الایۃ۔ ماموں نے جو مویشی ہبہ کیے ہیں ان کا واپس لینا منع ہے۔

 

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ امرتسری

جلد 2 ص 536

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ