سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(359) گواہوں کی شرٹ مسلمہ ہے

  • 6974
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 1924

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

زید کہتا ہے کہ چونکہ ولی اور شاھدین اور اعلان کے شروط امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ  کے نذدیک نکاح میں معتبرنہیں۔

اس لئے اگر میں  کسی عورت با کرہ بالغہ سے نکاح اس طرح پر کرلوں کہ تنہائی میں اس سے ایجاب و قبول کرکے مہر مقرر کرکے رہائش کروں اور کسی کو خبر نہ ہو تو یہ صورت شرعا جائز ہے بکر کہتا ہے کہ اس میں اورسفاح یعنی زنا میں کو ئی فر ق نہیں بموجب

 احاد یث صحیحہ مندرجہ تر ندی ود یگر کتب صحا ح کے

ايما امراة نكحت بغير اذن ولهيا فنكا حها باطل ثلث مرات ولا نكاح الا بولي ولفرق بين الحلال والحرام الدف والصوت

بموجب قول اللہ ورسو ل اللہ ﷺ کے جو اب عنا یت فرما ئیں اور اجر عند اللہ حاصل کر یں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ صاحب کو بالغہ کے میں نکاح ضرورت ولی سے انکا ر ہےضرورت شاحدین سے تو انکار نہیں ضرورت شاحدین تو سب کے نزدیک مسلم ہے پس نکاح مذ کور سفاح ہے نکاح نہیں ہے۔  (اہلحدیث ص 10 24 جمادی الثانی 1342ہجری)

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ امرتسری

 

جلد 2 ص 334

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ