سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(319) خاوند صریح ظلم کرے تو ..الخ

  • 6927
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-16
  • مشاہدات : 1100

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نفرت قلبی کی وجہ سے ایک شخص نے اپنی بیوی کو عرصہ ہوا کہ گھر سے نکال دیا ہے۔ عورت نے ا پنے اس خاوند سے آوارگی کو نابرداشت کرتے ہوئے طلاق مانگی اس کے خاوندنے کہا اگر اتنا روپیہ ادا کردو تو طلاق دی جائے گی۔ عورت کے وکیل طلاق نے روپیہ پیش کیا۔ تو اس شخص نے روپیہ کے لینے اور طلاق دینے سے انکار کردیا ہے۔ اب حالت مجبوری ہے۔ ایسی حالت میں عورت کی عصمت کا بچانا بھی مشکل ہے۔ شریعت محمدیہ میں طلاق مرد کے ہاتھ ہے۔ عورت خواہ اس ک کتنی ہی تنگی ہو قید میں ہے۔ اور اس قید سے رہائی یعنی فسخ نکاح ہوسکتا ہے یا نہیں؟  (مولوی اشرف الدین ازگجرات)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ایسی حالت میں جب کہ خاوند صریح ظلم کرے۔ عورت کو نکاح فسخ کرانے کا شرعا حق حق حاصل ہے۔ حدیث شریف میں آیا ہے۔ لاضرر ولا ضراسر في الاسلام قرآن پا ک میں ارشاد ہے۔

 وَلَا تُمْسِكُوهُنَّ ضِرَارًا لِّتَعْتَدُوا ۚ  ﴿٢٣١

شرفیہ

یعنی عدالت اسلامیہ سے قاضی شوہر سے طلاق دلوائے اگر نہ دیوے تو پھر حکم  فسخ جاری کرے۔ مگرعورت فسخ نہیں کرسکتی ہے۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ امرتسری

 

جلد 2 ص 318

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ