سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(243) ہمسایوں کی چوری کرنا اور نماز بھی پڑھنا

  • 6031
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 781

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جو ہمسایوں کی چوری کر کے کھائے اور نماز بھی پڑھے اس کی نماز جائز ہے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حدیث شریف میں آیا ہے۔ کہ حرام کا کپڑا جب تک بدن پر ہے۔ نماز قبول  نہیں کھانا تو بہت زیادہ  اثر رکھتا ہے۔ فرمایاجو جسم حرام سے پلا ہو۔ آگ ہی اس کو کھائے گی۔

شرفیہ

مولانا نےجن دو حدیثوں کا ترجمہ پیش فرمایا ہے۔ وہ یہ ہیں۔

"من اشتري ثوبابعشرة دراهم وفيه درهم حرام لم يقبل الله له صلاة ما دام عليه انتهي رواه احمد والبيعقي وقال اسناده ضعيف مشكوة ص 243 ويويد ه ما اخرجه اضا احمد والدارمي والبيعقي مرفوعا لايدخلالجنة لحم  نبت من السحت وكل نعم نبت ن السحت كانتا النار اولي به انتهي" (مشكوة ص242 ج2 ہر دو احادیث کا مفہوم وہی ہے) جومولانانے فرمایا ہے۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ  ثنائیہ امرتسری

جلد 01 ص 442

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ