سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(832) ایک آدمی روزانہ چار نوافل پڑھنے کی نذر مانتا ہے

  • 5200
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-16
  • مشاہدات : 1248

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک آدمی روزانہ چار نوافل پڑھنے کی نذر مانتا ہے اور اب وہ اس میں تکلیف محسوس کرتا ہے اور کبھی کبھی غفلت ہو جاتی ہے تو کیا وہ اپنی نذر کا کفارہ ادا کرکے اس نذر کو توڑ سکتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نذر ماننے سے رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم نے منع فرمایا ہے اس کے باوجود اگر کوئی اطاعت و نیکی کی نذر مان لیتا ہے تو اسے پورا کرنا فرض و ضروری ہے ۔ پورا نہ کرنے کی صورت میں کفارہ لازم و فرض ۔ نذر کا کفارہ یمین والا کفارہ ہی ہے اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:

{فَکَفَّارَتُہ‘ٓ اِطْعَامُ عَشَرَۃِ مَسٰکِیْنَ مِنْ اَوْسَطِ مَا تُطْعِمُوْنَ اَھْلِیْکُمْ اَوْکِسْوَتُھُمْ اَوْ تَحْرِیْرُ رَقَبَۃٍ ط  فَمَنْ لَّمْ یَجِدْ فَصِیَامُ ثَلٰثَۃِ اَیَّامٍ ط  ذٰلِکَ کَفَّارَۃُ اَیْمَانِکُمْ اِذَا حَلَفْتُمْ ط  وَ احْفَظُوْٓا اَیْمَانَکُمْ ط } [المائدۃ:۸۹]

[’’اس کا کفارہ دس محتاجوں کو کھانا دینا ہے اوسط درجے کا جو اپنے گھر والوں کو کھلاتے ہو یا ان کو کپڑا دینا یا ایک غلام یا لونڈی آزاد کرنا ہے اور جس کو طاقت نہ ہو تو تین دن کے روزے ہیں ۔ یہ تمہاری قسموں کا کفارہ ہے جب تم قسم کھا لو ۔اور اپنی قسموں کا لحاظ رکھو ، اسی طرح اللہ تعالیٰ تمہارے واسطے اپنے احکام بیان فرماتا ہے تاکہ تم شکر کرو۔‘‘]

 


قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 02 ص 793

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ