سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(831) میں نے کہا کہ اب سسرال کے گھر نہیں جاؤں گا

  • 5199
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1221

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں اپنے سسرال کے گھر گیا ، انہوں نے میری خدمت اچھے طریقے سے نہ کی ۔ میں نے کہا کہ اب سسرال کے گھر نہیں جاؤں گا ۔ قسم نہیں اٹھائی ۔ اب ان کے گھر جاؤں یا نہ جاؤں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ ایک قسم کی قسم ہے ۔ رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا تھا :’’ میں شہد نہیں پیو ں گا ‘‘ تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا: {قَدْ فَرَضَ اللّٰہُ لَکُمْ تَحِلَّۃَ أَیْمَانِکُمْ}[التحریم:۲] [’’اللہ نے تمہارے لیے (ناجائز) قسموں کو کھول دینا واجب قرار دیا ہے۔‘‘]لہٰذا آپ قسم کا کفارہ ادا کر دیں اور سسرال آنا جانا شروع کر دیں ۔ قسم کا کفارہ ساتویں پارہ کے پہلے صفحہ پر درج ہے ۔

[اس کا کفارہ دس مسکینوں کا اوسط درجے کا کھانا ہے جو تم اپنے اہل و عیال کو کھلاتے ہو۔ یا ان کا لباس ہے ۔ یا ایک غلام کو آزاد کرنا ہے اور جسے یہ طاقت نہ ہو وہ تین دن کے روزے رکھے یہ تمہاری قسموں کا کفارہ ہے۔‘‘] [المائدۃ:۸۹]                                                          ۲/۴/۱۴۲۴ھ


قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 02 ص 792

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ