سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(761) داڑھی بڑھانا فرض ہے یا نہیں؟

  • 5129
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-23
  • مشاہدات : 1550

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

داڑھی بڑھانا فرض ہے یا نہیں؟           (مولانا محمد داؤد)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

إعفائِ لحیہ (داڑھی بڑھانا) فرض ہے کیونکہ رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم کا حکم ہے: (( أعفوا اللحی )) داڑھیوں کو بڑھاؤ۔ 1 اور معلوم ہے کہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول  صلی الله علیہ وسلم کا حکم فرض ہونے پر دلالت کرتا ہے إلا کہ کوئی قرینہ ہو جو حکم کو اس دلالت سے پھیر دے اور ایسا قرینہ صارفہ اس مقام پر موجود نہیں کیونکہ جن روایات کو قرینہ صارفہ کے طور پر پیش کیا جاتا ہے ان میں کچھ تو موقوف ہیں اور واضح ہے موقوف قرینہ صارفہ نہیں بن سکتی۔ اور جو مرفوع ہیں وہ ثابت نہیں۔ ان میں سر فہرست (( کَانَ یَأْخُذُ مِنْ طُوْلِھَا وَعَرْضِھَا )) ہے جس کے متعلق جامع ترمذی 2 میں لکھا ہے امام بخاری … رحمہ اللہ الباری … فرماتے ہیں عمر بن ہارون کی یہ روایت بے اصل ہے۔ تو إعفائِ لحیہ فرض ہے داڑھی کاٹنا، کٹانا، مونڈنا اور منڈانا حرام اور گناہ ہے۔ واللہ اعلم۔                                   ۱۹ ؍ ۹ ؍ ۱۴۲۲ھ

 1  بخاری ؍ کتاب اللباس ؍ باب اعفاء اللحی، مسلم ؍ کتاب الطہارۃ ؍ باب خصال الفطرۃ

قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 02 ص 751

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ