سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(41) اگر تقلید واجب نہ ہوتی تو..الخ

  • 3617
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-23
  • مشاہدات : 1753

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر تقلید واجب نہ ہوتی تو  محبوب سبحانی عبد القادر جیلانی ؒ جیسے برگزیدہ اولیاء حنبلی مقلد کیوں ہوتے اور مولنا عبد الحی حنفی ملاعلی قاری وغیرہ حنفی مقلد کیوں ہوئے غیر مقلد یعنی اہل حدیث کیوں نہ ہوئے کیا ان کو بدعت ہوتے اور  تقلید شخصی کرنے کا علم سوجھا ہی نہیں تھا۔ اب کراچی والوں کو سوجھا ہے۔جو کہتے  ہیں کہ مقلد اندھے کی مانند ہےبغیر ثبوت غیر کی تقلید کرتے ہیں۔ وغیرہما مولانا غصے میں آکر کہہ گئے کہ یہ اہل حدیث نہیں اہل خبیث ہیں۔اور ان لوگوں کا دلی مقصد یہ ہے کہ جو ظاہر ی معلوم ہوتا ہے۔کہ اہل حدیث کا پاک نام رکھ کر اپنی قید میں پھنساتے ہیں۔ اپنے مرید بناتے ہیں۔کچھ وقت کے بعد ان کی باقاعدہ تقلید کی جائے گی۔جیسے آئمہ اربعہ کی جاتی ہے۔پس ان کے مقید و بعیت کنندوں کی اولاد بھی ان کی تقلید کرے گی۔اور امام مولنا عبد الوہاب  صاحب دہلی کے نام سے لوگ پکاریں گے وہابی مقلد اگر ایسا نہیں ہے تو امام مولانا عبد الوہاب صاحب کی بیعت کیوں کرائی اور کی جاتی ہے۔اگر انھیں امام کی بعیت اور مستنباط مسائل کا ماننا لازمی ہے توآئمہ اربعہ کے مسائل ماننا کیوں لازم نہیں ہے۔ما ھوا جوابکم فھوا جوابنا۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

تقلید نہ واجب ہے نہ جائز بلکہ منع ہے۔او ر ناجائز ہے۔جیسا کہ امامان دین بھی فرما گئے ہیں۔

لا تقلد في ولا تقلد ن ما لكا ولا الاوزاعي ولا النخعي وخذوا الاحكام من حيث اخذوا من الكتب والسنة

یعنی ہم میں سے کسی کی بھی تقلید نہ کرنا۔یہ  فرما کر انھوں نے اپنا پلہ صاف کرلیا۔(فتاویٰ ستاریہ جلد 4 صفحہ 104)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 11 ص 147

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ