سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(27) غیر مسلم سے صدقہ کا کھانا بنوانا شرعاً جائز ہے یا نہیں ۔

  • 3506
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1190

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک مسلمان سال میں ایک مرتبہ اللہ کے نام پر غریبوں اور محتاجوں کو خواہ وہ ہند ہوں یا مسلمان فرق نہ کر کے شاہی راستوں پر بٹھلاتا، اور پتوں میں کھانا کھلواتا ہے، مذکورہ کھانا ایک ہندو سے تیار کروایا ہے، ایسا کھانا کھلوانا شرع میں جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیلکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 قرآن مجید اور حدیث شریف سے ثابت ہوتا ہے، کہ ذرہ جتنا بھی نیک کام ضائع نہیں جاتا، حدیث میں فرمایا:  ((فِیْ کُلِّ کَبَدِ وَرَطْبِ اَجْرٌ)) یعنی ہر ایک جاندار کو آرام پہنچانے میں ثواب ہے۔ انسان تو سب جانداروں سے افضل ہے، خواہ کسی دین اور مذہب کا ہو، آنحضرتﷺ کفار اور مشرکین کو بھی کھانا کھلایا کرتے تھے، بس اس نیت سے صورت مرقومہ میں کھانا کھلانا ثواب اور صدقہ ہے۔ (یکم رمضان ۳۵ھ) (فتاویٰ ثنائیہ جلد اول ص ۴۷۸)

ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ علمائے حدیث

 

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ